Posts

Showing posts from April, 2018

معراج نبوی ــ قرآن احادیث اور تاریخ کی روشنی میں

Image
(تحریر:غلام رسول (مرحوم سُبْحَانَ ٱلَّذِى أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِ لَيْلاً مِّنَ ٱلْمَسْجِدِ ٱلْحَرَامِ إِلَىٰ ٱلْمَسْجِدِ ٱلأَقْصَا ٱلَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَآ إِنَّهُ هُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلبَصِيرُ پاک ہے وہ ذات جو لے گئی اپنے بندے کو راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک، وہ (مسجد اقصیٰ) کہ برکت دی ہم نے جس کے ماحول کو تاکہ دکھائیں اُسے ہم کچھ اپنی نشانیاں، بیشک اللہ ہی ہے سب کچھ جاننے والا اور دیکھنے والا۔ (سورۃ بنی اسرائیل، آیت :1) واقعہ معراج احادیث مبارکہ کی روشنی میں حضرت انس بن مالک سے روایت ہے، نبیؑ کریم نے فرمایا، میں ایک دفعہ بیت اللہ کے قریب نیند اور بیداری کی درمیانی حالت میں تھا، میرے پاس حکمت اور ایمان سے بھرپور سونے کا ایک طشت لایا گیا۔ میرے سینے کو پیٹ کےآخری حصے تک کھولا گیا، اور اُسے آبِ زمزم سے دھونے کے بعد ایمان اور حکمت سے بھر دیا گیا، پھر میرے پاس ایک سواری لائی گئی جو گدھے سے بڑی اور گھوڑے سے چھوٹی تھی۔ یعنی براق، میں اس پر سوار ہو کر چلا، جب میں آسمانی دنیا پر پہنچا تو وہاں بتدریج پہلے آسمان پر حضرت آدم، دوسرے پر حضرت عیسیٰ

ایک کہانی بہت پرانی

Image
تحریر : گلریز شمسی  کسی ملک میں ایک بادشاہ حکومت کیا کرتا تھا - وہ تھا تو بے حد بیوقوف مگر خود کو بہت عقلمند سمجھتا تھا اور اس کی خواہش تھی کہ باقی تمام لوگ بھی اسکو عقلمند سمجھیں - اسکے درباری امراء کیونکہ بادشاہ کی فطرت سے اچھی طرح واقف تھے لہٰذا ہر وقت اسکی عقلمندی کی جھوٹی تعریفیں کر کے ڈھیروں انعامات وصول کرتے رہتے تھے - بادشاہ چونکہ خود کو بے حد عقلمند سمجھتا تھا لہذا وہ اپنے ارد گرد بھی عقلمند افراد ہی چاہتا تھا- جس کسی   امیر یا وزیر کے بارے میں بادشاہ کو ذرا سا بھی شک ہوجاتا   کہ وہ بیوقوف ہےتو    بادشاہ سلامت فورا اسکو عہدے سے فارغ کرکے قید میں دلوادیتے – وقت اسی طرح گزرتا رہا اور   بادشاہ کی اس نام نہاد عقلمندی (بے وقوفی ) کی شہرت دور دور تک پھیل گئی-   یہی شہرت جہاں ہر شخص تک پہچی ، وہیں ایک ایسے شخص تک بھی پہچ گئی جو بے حد مکار اور چالاک تھا - اس شخص نے بیوقوف بادشاہ کو مزید بیوقوف بنا کر فائدہ اٹھانےکا منصوبہ بنایا - وہ شخص ایک ماہردرزی کے بھیس میں بادشاہ سلامت کے دربار میں حاضر ہوا اور بادشاہ کی ذہانت اور فہم و فراست کی خوب جھوٹی تعریفیں کیں-   بادشاہ ا

اسلامی نظام عدل : سامان صد ہزار نکمداں کیۓ ہوۓ

Image
تحریر : گلریز شمسی آج سے چند سال قبل فن تعمیر کے عظیم شاہکار تاج محل کی کشش بیلجیم کے ایک ستاون سالہ شہری کو ہندوستان کے شہر آگرہ کھینچ لائی- یہ شخص بلکل تنہا تھا اور پہلی بار ہندوستان آیا تھا - چونکہ یہ شخص ہندوستانی زبان سے بھی واقفیت نہیں رکھتا تھا لہذا اس نے اپنی آسانی اور سہولت کی خاطر ایک اٹھائیس سالہ ہندوستانی ٹیکسی ڈرائیور کو بحثیت گائیڈ ملازم رکھنے کا فیصلہ کر لیا – ہندوستانی ٹیکسی ڈرائیور نے موقع پاتے ہی اپنے غیر ملکی آجر کو قتل کر دیا اور اسکا مال و اسباب لوٹ کر فرار ہوگیا – بیلجیم کے اس شہری کی لاش ریسٹ ہاؤس کے اسی کمرے میں پائی گئی جس میں وہ عارضی طور قیام پزیر تھا – بیلجیم کے سفارت خانے کی جانب سے اس المناک سانحے پر بھارتی حکومت سے شدید احتجاج کیا گیا اور اس کے ساتھ ساتھ قاتل کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا گیا - بھارتی پولیس کی سرتوڑ کوششوں کے نتیجے میں چند ہی دنوں میں ناصرف قاتل کو گرفتار کرلیا گیا بلکہ اسکے قبضے سے مسروقہ مال بھی برآمد کر لیا گیا - قاتل نے اقرار جرم کیا مقدمہ چلا اور اسے قانون کے مطابق سزا سنا دی گئی – اسلامی عدل : جسکا کا