انسان دوست اہل مغرب

تحریر: گلریز شمسی️


یہ ایک حقیقت ہے کہ اہل مغرب بڑی حد تک انسان دوست واقع ہوے ہیں اور انہوں نے  انسان کی زندگی میں آسانیاں پیدا کرنے کی غرض سے خاطر خواہ ایجادات بھی کیں ہیں – اس دور کے مسلمان اگر  اہل مغرب کے خلاف اپنے دلوں میں جمع شدہ تعصب  اور کدورت  کے اظہار کی خاطر مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایجاد کردہ مصنوعات استمعال کرنا چھوڑ دیں تو یقینا وہ چٹائی بانس سے بنی  ہوئی جھونپڑی  میں ننگے جسم اور بھوکے پیٹ  بیٹھے ہونگے- 

یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ مسلمان قوم جھوٹ بولنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی – دنیا میں جتنی بھی ایجادات مسلمان اپنے نام سے منسوب کرتے ہیں ان میں تقریبا نوے   فیصد ایسی ہیں جو درحقیقت مسلمانوں کی کاوش نہیں  بلکہ مسلمانوں نے فقط انکی تجدید میں اپنا حصہ ڈالا ہےلہذا وہ تنہا ان ایجادات کا کریڈٹ لینے میں کسی طرح بھی حق بجانب نہیں ہیں  – اسکی ایک بہت بڑی مثال حکمت یا طب یونانی ہے جسے بہت سے کم عقل آج طب نبوی کے نام سے پکارتے ہیں اور قبل مسیح کے عظیم ماہر طب اور  ادویات یعنی  بقراط اور اسکے شاگردوں  کی صدیوں پرانی کاوشوں کو ایک جاہل بدو  یعنی محمد کے نام کے ساتھ بڑی ڈھٹائی کے ساتھ منسوب کر دیتے ہیں –

تحقیق میں مصروف ہونہار مغربی سائنسدان 


مسلمان جہلا صابن جیسی ضروری اور اہم ایجاد کا سہرا بھی اپنی قوم کے سر باندھنے لے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگاتے ہوے نظر آتے ہیں مگر صابن کی ابتدائی شکل درحقیقت دو ہزار آٹھ سو قبل مسیح میں بیبیلونیانز کے ہاتھوں چکنی مٹی کے ذریعے وجود میں آئ اور پھر پندرہ سو پچاس قبل مسیح میں مصریوں نے نباتاتی تیل ، الکلی ، اور مختلف اقسام کی نمکیات کو ملا کر اسے جدید شکل دی جو کہ جراثیم کش بھی تھی - اسی طرح صابن مختلف مراحل سے گزرتا ہوا جب مسلمانوں کے پاس پہچا تو انہوں نے اس میں محض خوشبو شامل کرکے اسکی ایجاد پراپنا نام لکھنے کی انتہائی مضحکہ خیز اور جاہلانہ کوشش کی اور خود ہی اپنی جگ ہنسائی کا باعث بن رہے ہیں  

جب بھی دنیا کا پہلا کامیاب ہوائی جہاز بنانے کا سہرا امریکی بھائیوں اورول رائٹ اور ولبر رائٹ کے سر باندھا جاتا ہے تو مسلمانوں کے جسم کے قابل اعتراض مقامات پر کوئی کیڑا ڈنگ مارنے لگتا ہے اورانھیں یونانی دیو مالائی سائنسدان کردار ڈیڈالس کی نقل کرنے والا ترک مسلمان ہیزرفن احمد کلابی یاد آجاتا ہے جس نے یونانی دیومالائی کردار کی نقل میں مصنوئی پر اپنے جسم سے باندھ کر ہوا کے سہارے اڑنے کی کوشش کی تھی – یہ کوشش ایک انتہائی بھونڈی کوشش تھی جس میں کسی بلند مقام سے کودنے والا  انسان صرف کچھ دیر کے لئے( تیز ہوا کی موجودگی میں) زمین پر گرنے سے محفوظ تو رہ سکتا تھا  مگر اپنے جسم کو   نا تو کو کسی مطلوبہ سمت میں  موڑ سکتا تھا  اور نہ ہی کسی پہلے سے طے شدہ منزل پر پہچ سکتاتھا  – احمد کلابی کی اس بچکانہ کوشش کو ترکی کے سلطان مراد نے ایک دلچسپ تماشا سمجھ کر سراہا اور اسے سونے کے سکوں سے بھری ہوئی ایک تھیلی انعام کے طور پر دی مگر اس شخص کی اس بے نتیجہ اور  بھونڈی کاوش  کی بین الاقوامی سطح پر شنوائی نا ہو سکی –

مسلمان آلات جراحی کی ایجاد کا سہرا  ابو قاسم ال زہروی کے سر باندھنے کی کوشش کرتے ہیں  مگر یہ ایک حقیقت ہے کہ آلات جراحی کی تاریخ بھی اتنی ہی قدیم ہے جتنی کہ جراحی کی تاریخ  ہے – اگر تاریخ پر نظر ڈالی جاۓ تو معلوم ہوتا ہے سرجری یعنی جراحی کی تاریخ کی باقاعدہ ابتدا چھ سو قبل مسیح میں سشروت نامی شخص کے ہاتھوں ہوئی -   ابو القاسم الزھروی کا کارنامہ اگر ہے تو صرف اتنا کے اس نے پہلے سے موجود آلات جراحی میں کچھ ترمیمات کیں جنھیں قدر کی نگاہ سے تو دیکھا جاسکتا ہے مگر ان ترمیمات کے خالق کو آلات جراحی کا موجد کہنا سراسر زیادتی ہے –
بلکل اسی طرح جھوٹ اور جہالت کی علمبردار قوم یعنی مسلمان کافی جیسے خوش ذائقہ اور فائدہ مند مشروب کے استمعال  کا کریڈٹ زبردستی ایتھوپیا ، صومالیہ اور کینیا میں بسنے والے" آورومو"  نامی   قدیم افریقی  غیر مسلم قبائل سے چھینتے ہوے نظر آتے ہیں – حالانکہ مسلمانوں کا کارنامہ یہاں صرف اتنا ہے کہ مسلمان تاجروں نے ان افریقی غیر مسلموں کو کافی استمعال کرتے ہوے دیکھا اور پھر اس مشروب کی لذت سے متاثر ہوکر اسے مسلم اکثریتی علاقوں میں متعارف کرا دیا -   
تاریخ ایسی ہی لاتعداد مثالوں سے بھری پڑی ہے جہاں مسلمانوں نے کٹوائی تو محض انگلی ہے مگرنام لکھوانے کی کوشش کی ہے شہیدوں میں – بلاشبہ اس طرح کے غیر اخلاقی دعوے اور  بے ثمر کوششیں  دنیا بھر میں  مسلمانوں کی  جگ ہنسائی کا باعث تو بنتی رہیں ہیں مگر ایک جھوٹی اور دھوکے باز قوم کوعظمت کی بلندیوں تک نا تو پہچا 
سکیں ہیں اورنا ہی پہچا سکیں گی –




   نوٹ:  گلریز شمسی کے مزید آرٹیکلز پڑھنے کے لئےیہاں کلک کریں

---------------------------------------------- مرکزی صفحہ ---------------------------------------------- 

Comments

Popular posts from this blog

خدا اور فرشتوں کے درمیان ایک مکالمہ

ایک کہانی بہت پرانی

معراج نبوی ــ قرآن احادیث اور تاریخ کی روشنی میں